قُلْ كَفَىٰ بِاللَّهِ بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ شَهِيدًا ۖ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۗ وَالَّذِينَ آمَنُوا بِالْبَاطِلِ وَكَفَرُوا بِاللَّهِ أُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ
اے میرے نبی ! آپ کہئے کہ ہمارے اور تمہارے درمیان بحیثیت گواہ (٣٠) اللہ کافی ہے، وہ آسمانوں اور زمین کی ہر بات جانتا ہے اور جو لوگ معبود ان باطل پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کا شکار کرتے ہیں، وہی لوگ گھاٹا اٹھانے والے ہیں
(20) نبی کریم (ﷺ) کی زبانی کفار مکہ کو کہا گیا ہے کہ میرے اور تمہارے درمیان، میری نبوت اور قرآن کریم کی صداقت سے متعلق جو باتیں ہوئی ہیں، قرآن کی زبان میں میں نے جو دلیلیں پیش کی ہیں اور تم لوگوں نے ڈھٹائی کے ساتھ انکار کردیا ہے، اللہ تعالیٰ ان سب باتوں کا گواہ ہے، اس لئے کہ آسمانوں اور زمین میں کوئی بات بھی اس سے مخفی نہیں ہے، تو جو لوگ جھوٹے معبودوں کی پرستش کرتے ہیں اور اللہ کی وحدانیت والوہیت کا انکار کرتے ہیں، انہیں سمجھ لینا چاہئے کہ دنیا و آخرت میں ان سے بڑھ کر گھاٹا اٹھانے والا کوئی نہیں ہے۔