وَكَذَٰلِكَ أَنزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ ۚ فَالَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يُؤْمِنُونَ بِهِ ۖ وَمِنْ هَٰؤُلَاءِ مَن يُؤْمِنُ بِهِ ۚ وَمَا يَجْحَدُ بِآيَاتِنَا إِلَّا الْكَافِرُونَ
اور ہم نے اسیطرح آپ پر بھی کتاب (٢٧) نازل کی ہے، پس جن کو ہم نے پہلے سے کتاب دی تھی، وہ لوگ اس (کتاب) پر ایمان رکھتے ہیں اور ان مشرکین میں سے بھی بعض لوگ اس پر ایمان رکھتے ہیں اور ہماری آیتوں کا انکار صرف اہل کفر کرتے ہیں
(27) نبی کریم (ﷺ) کو مخاطب کر کے کہا جا رہا ہے کہ ہم نے جس طرح گزشتہ آسمانی کتابیں ان وقتوں کے انبیاء پر نازل کی تھیں، اسی طرح اس قرآن کو آپ پر نازل کیا ہے اور اہل کتاب میں سے بہت سے لوگ اس پر ایمان لے آئیں گے اور عربوں سے بھی بہت سے لوگ اس پر ایمان لے آئیں گے اور ہماری آیتوں کا انکار ان تمام گروہوں میں سے صرف وہی لوگ کریں گے جو ہٹ دھرمی کے ساتھ اپنے کفر پر جمے رہیں گے مفسرین لکھتے ہیں کہ جیسا اللہ تعالیٰ نے یہاں غیب کی خبر دی ہے ویسا ہی ہوا، کچھ یہود اور بہت سے نصاریٰ اور اکثر و بیشتر قبائل عرب دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے اور نور اسلام نے ان کے دلوں کو روشن کردیا۔