سورة القصص - آیت 46

وَمَا كُنتَ بِجَانِبِ الطُّورِ إِذْ نَادَيْنَا وَلَٰكِن رَّحْمَةً مِّن رَّبِّكَ لِتُنذِرَ قَوْمًا مَّا أَتَاهُم مِّن نَّذِيرٍ مِّن قَبْلِكَ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور آپ کوہ طور کے دامن میں اس وقت موجود نہ تھے جب ہم نے (موسیٰ کو) آواز دی تھی لیکن آپ اپنے رب کی جانب سے رحمت بناکربھیجے گئے ہیں تاکہ آپ ایک ایسی قوم کو ڈرائیں جس کے پاس آپ سے پہلے کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

اسی لیے آیت 46 کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ باتیں آپ کو اس طرح معلوم ہوئیں کہ ہم نے بنی نوع انسان پر رحم کرتے ہوئے آپ کو اپنا رسول بناکربھیجا اور آپ پر قرآن نازل کیا جس میں مذکورہ بالا خبریں ہیں اور ان کے علاوہ دوسری بہت سی خبریں ہیں تاکہ اس کی آیتیں پڑھ کر آپ اہل مکہ اور تمام عربوں کو اللہ کے عذاب وعقاب سے ڈرائیں۔