سورة الفرقان - آیت 42
إِن كَادَ لَيُضِلُّنَا عَنْ آلِهَتِنَا لَوْلَا أَن صَبَرْنَا عَلَيْهَا ۚ وَسَوْفَ يَعْلَمُونَ حِينَ يَرَوْنَ الْعَذَابَ مَنْ أَضَلُّ سَبِيلًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
قریب تھا کہ یہ شخص ہمیں ہمارے معبودوں سے دور کردیتا، اگر ہم ان کے بارے میں ثابت قدم نہ رہے ہوتے، اور جب وہ لوگ عذاب کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے تو انہیں معلوم ہوجائے گا کہ کون سب سے زیادہ گمراہ تھا۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
آیت 42 کے آخر میں اللہ نے فرمایا کہ جب وہ لوگ اپنی آنکھوں سے دنیا یا آخرت میں عذاب کو دیکھ لیں گے، تو انہیں پتہ چل جائے گا کہ گم گشتہ راہ کون تھا، وہ یا اللہ کے رسول اور مومنین، دنیاوی عذاب کے اعتبار سے میدانِ بدر میں جس طرح کفار مکہ قتل کیے گئے اور جو رہ گئے قید کرلیے گئے، وہ اس بات کی بین دلیل تھی کہ رسول اللہ (ﷺ) اور صحابہ کرام کے مقابلے میں وہی لوگ گمراہ تھے