سورة الفرقان - آیت 9
انظُرْ كَيْفَ ضَرَبُوا لَكَ الْأَمْثَالَ فَضَلُّوا فَلَا يَسْتَطِيعُونَ سَبِيلًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
آپ دیکھ لیجئے کہ یہ آپ کی کیسی کیسی مثالیں دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں گمراہ ہوگئے ہیں اور اب سیدھی راہ پر نہیں آسکتے۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
آیت (9) میں اللہ تعالیٰ نے مشرکین کے ان باطل اقوال پر اظہار حیرت کرتے ہوئے اور اپنے رسول کی شان میں عظیم گستاخی تصور کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ ذرا ان عقل کے مارے مشرکین کی جرات کافرانہ تو دیکھیے کہ کبھی آپ کو جاوگر کہتے ہیں، تو کبھی شاعر اور کبھی کاہن و مجنون کہتے ہیں، اور جس کا نتیجہ یہ ہے کہ وہ راہ حق سے دور بھٹک گئے ہیں، ان کی ہدایت کی اب کوئی امید نہیں ہے۔