سورة الفرقان - آیت 7
وَقَالُوا مَالِ هَٰذَا الرَّسُولِ يَأْكُلُ الطَّعَامَ وَيَمْشِي فِي الْأَسْوَاقِ ۙ لَوْلَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مَلَكٌ فَيَكُونَ مَعَهُ نَذِيرًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور کافروں نے کہا، اس رسول (٥) کو کیا ہوگیا ہے کہ یہ کھانا کھاتا ہے اور بازاروں میں چلتا ہے، اس کے پاس کوئی فرشتہ کیوں نہیں بھیج دیا گیا ہے تاکہ اس کے ساتھ وہ بھی لوگوں کو ڈراتا۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(5) مشرکین مکہ کو نبی کریم (ﷺ) کے کردار کے خلاف بات بنانے کی جرات نہیں ہوتی تھی کیونکہ وہی لوگ تو انہیں نبوت سے پہلے صادق و امین کے لقب سے یاد کرتے تھے، اس لیے استہزا آمیز اسلوب میں کہتے تھے کہ یہ کیسا رسول ہے جو ہماری طرح کھانا کھاتا ہے اور طلب معاش کے لیے بازاروں کے چکر لگاتا ہے،