قُلْ أَنزَلَهُ الَّذِي يَعْلَمُ السِّرَّ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ إِنَّهُ كَانَ غَفُورًا رَّحِيمًا
اے میرے نبی ! آپ کہہ دیجیے کہ اس قرآن کو اس اللہ نے نازل کیا ہے جو آسمانوں اور زمین کی تمام پوشیدہ باتوں کو جانتا ہے، بیشک وہ بڑا ہی مغفرت کرنے والا، بے حد مہربان ہے۔
اللہ نے ان کی اس شبہ کی تردید کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ تو اس علام الغیوب کی نازل کردہ کتاب ہے جس سے آسمانوں اور زمین کا کوئی راز مخفی نہیں ہے اور وہ کتاب ایسے اسرار و معانی کو حاوی ہے جن تک انسانی عقلیں پہنچنے سے قاصر ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ تم ہزار مخالفت اور دشمنی کے باوجود اس جیسا کلام لانے سے عاجز ہو۔ حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں کہ چونکہ اللہ تعالیٰ بڑا معاف کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے، اس لیے اس نے آیت کے آخری حصہ ﴿إِنَّهُ كَانَ غَفُورًا رَحِيمًا﴾ میں مشرکین مکہ کو ان کی تمام افترا پردازیوں اور کفر و عناد کے باوجود توبہ کر کے اسلام قبول کرلینے کی دعوت دی ہے۔