سورة الفرقان - آیت 3

وَاتَّخَذُوا مِن دُونِهِ آلِهَةً لَّا يَخْلُقُونَ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ وَلَا يَمْلِكُونَ لِأَنفُسِهِمْ ضَرًّا وَلَا نَفْعًا وَلَا يَمْلِكُونَ مَوْتًا وَلَا حَيَاةً وَلَا نُشُورًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور مشرکوں نے اللہ کے سوا بہت سے معبود بنا لیے (٣) ہیں، جو کسی چیز کو پیدا نہیں کرتے ہیں، بلکہ وہ خود پیدا کیے گئے ہیں اور اپنے لیے کسی نفع اور نقصان کا اختیار نہیں رکھتے ہیں، اور نہ موت اور نہ زندگی اور نہ دوبارہ زندہ کرنا ان کے اختیار میں ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(3) لیکن تعجب ہے کہ مشرکین اس معبود حقیقی اور مالک کل کو چھوڑ کر بتوں کو اپنا معبود تصور کرتے ہیں جو کوئی چیز نہیں پیدا کرسکتے ہیں، بلکہ انسانوں کے ہاتھوں سے بنائے ہوئے ہیں اور اپنے لیے کسی نفع و نقصان کا اختیار نہیں رکھتے ہیں، چہ جائیکہ وہ اپنی پوجا کرنے والوں کو نفع یا نقصان پہنچا سکیں اور نہ وہ کسی کو زندگی دے سکتے ہیں نہ موت، اور نہ مرجانے کے بعد دوبارہ کسی کو زندہ کرسکتے ہیں۔ ان سب قدرتوں کا مالک صرف اللہ ہے، اس لیے وہی عبادت کا مستحق ہے، مشرکین اپنی عقل پر ماتم کیوں نہیں کرتے کہ اتنی صاف ستھری بات ان کے دماغ میں نہیں آتی ہے۔