سورة النور - آیت 64

أَلَا إِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ قَدْ يَعْلَمُ مَا أَنتُمْ عَلَيْهِ وَيَوْمَ يُرْجَعُونَ إِلَيْهِ فَيُنَبِّئُهُم بِمَا عَمِلُوا ۗ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پس جو لوگ رسول اللہ کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں، انہیں ڈرنا چاہیے کہ ان پر کوئی بلا نہ نازل ہوجائے یا کوئی دردناک عذاب نہ انہیں آگھیرے۔ آگاہ رہو ! آسمان و زمین میں جو کچھ ہے اس کا مالک (٣٩) اللہ ہے (نیت و عمل کے اعتبار سے) تمہارا جو حال ہے وہ اسے خوب جانتا ہے اور جس دن لوگ اس کے پاس لوٹائے جائیں گے، تو وہ انہیں بتائے گا جو کچھ وہ دنیا میں کرتے رہے تھے اور اللہ ہر چیز سے اچھی طرح واقف ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

39۔ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب کو اللہ نے پیدا کیا ہے، سب اسی کے مملوک اور غلام ہیں وہ جیسے چاہتا ہے ان میں تصرف کرتا ہے اور جو چاہتا ہے فیصلہ کرتا ہے، اس کے فیصلوں میں کوئی مداخلت نہیں کرسکتا، اور اس نے اپنا رسول اس لیے بھیجا ہے تاکہ اس کی اتباع کی جائے، جو لوگ اس کی مخالفت کرتے ہیں انہیں ڈر کر رہنا چاہیے کہ کہیں وہ اس کی گرفت میں نہ آجائیں، وہ ذات برحق انسانوں کے تمام ظاہر و باطن کو جانتا ہے، اور قیامت کے دن سب کو اسی کے پاس لوٹ کر جانا ہے، اس دن وہ انہیں ان کے تمام اقوال و اعمال کی خبر دے گا اور جو لوگ دنیا میں اس کے رسولوں کی مخالفت کرتے ہیں، انہیں دردناک عذاب میں مبتلا کرے گا۔