وَيَقُولُونَ آمَنَّا بِاللَّهِ وَبِالرَّسُولِ وَأَطَعْنَا ثُمَّ يَتَوَلَّىٰ فَرِيقٌ مِّنْهُم مِّن بَعْدِ ذَٰلِكَ ۚ وَمَا أُولَٰئِكَ بِالْمُؤْمِنِينَ
اور (منافقین) کہتے ہیں کہ ہم اللہ اور رسول پر ایمان (٢٨) لے آئے ہیں اور ہم نے اطاعت قبول کرلی ہے پھر اس کے بعد ان میں کا ایک گروہ منہ پھیر لیتا ہے اور وہ لوگ کبھی ایمان والے تھے ہی نہیں۔
28۔ جن گروہوں نے اللہ تعالیٰ کی سیدھی راہ کو اختیار نہیں کیا، ان میں منافقین پیش پیش تھے، اور ان سے اسلام کو بہت زیادہ نقصان پہنچا۔ آیات (47) سے (50) تک انہی منافقین کی صفات بیا کی گئی ہیں، کہ وہ اپنی زبان سے اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانے کا اقرار کرتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ ہم ان کی اطاعت کرتے ہیں، لیکن جب مسلمانوں کی مجلس سے دور ہوتے ہیں تو اپنے دل کے پھپھولے پھوڑتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم کب محمد پر ایمان لائے تھے، اللہ تعالیٰ نے بھی ان کے بارے میں یہی کہا کہ وہ کبھی بھی مومن نہیں تھے،