بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے۔
سورۃ النور مدنی ہے، اس میں چونسٹھ آیتیں اور نو رکوع ہیں۔ نام : آیت (35) ﴿اللَّهُ نُورُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ﴾ سے ماخوذ ہے، صاحب محاسن التنزیل لکھتے ہیں کہ اس سورت میں اللہ کے نور کو ایک مثال کے ذریعہ اس طرح بیان کیا گیا ہے کہ اس سے بنی نوع انسان کو اللہ کی معرفت حاصل ہوتی ہے، اسی لیے اس کا نام سورۃ النور رکھا گیا ہے۔ زمانہ نزول : یہ سورت مدنی دور میں غزوہ بنی المصطلق کے بعد نازل ہوئی تھی، جو محمد بن اسحاق صاحب کتاب السیرۃ کی روایت کے مطابق شعبان 6 ھ میں واقع ہوا تھا، اس کی دلیل یہ ہے کہ اسی غزوہ سے واپسی میں مدینہ منورہ پہنچنے سے پہلے مشہورواقعہ افک پیش آیا تھا، یعنی ام المومنین عائشہ کی عفت و پاکدامنی پر منافقوں کے سردار عبداللہ بن ابی بن سلول نے تہمت دھری تھی، جس کی تفصیل اس سورت میں موجود ہے۔ اس سورت میں پردہ، اور مسلمان مردوں اور عورتوں کی عفت و پاکدامنی کی حفاظت سے متعلق بہت سے مسائل بیان کیے گئے ہیں، جو اسلامی سوسائٹی کا طرہ امتیاز ہیں۔