فَأَنشَأْنَا لَكُم بِهِ جَنَّاتٍ مِّن نَّخِيلٍ وَأَعْنَابٍ لَّكُمْ فِيهَا فَوَاكِهُ كَثِيرَةٌ وَمِنْهَا تَأْكُلُونَ
پھر اس پانی سے ہم تمہارے لیے کھجوروں اور انگوروں کے باغات پیدا کرتے ہیں، ان میں تمہارے لیے بہت سے پھل تیار ہوتے ہیں اور ان میں سے بعض کو تم غذا کے طور پر استعمال کرتے ہو۔
آیت (19) میں فرمایا کہ ہم نے اس پانی کے ذریعہ تمہارے لیے کھجوروں اور انگوروں کے باغات پیدا کیے ہیں، جن میں مختلف ذائقے اور رنگ کے پھل پیدا ہوتے ہیں، اور ان پھلوں میں سے بعض انواع کھانا کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ کھجور اور انگور کا ذکر بطور خاص اس لیے کیا گیا کہ اہل حجاز دوسرے پھلوں کی بہ نسبت ان دونوں پھلوں کو زیادہ جانتے تھے، دیگر ممالک میں اللہ نے دوسرے بہت سے لذیذ و نافع پھل پیدا کیے ہیں، جن کا شکر ادا کرنے سے ان ملکوں کے رہنے والے عاجز ہیں۔