سورة الحج - آیت 41

الَّذِينَ إِن مَّكَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ أَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ وَأَمَرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَنَهَوْا عَنِ الْمُنكَرِ ۗ وَلِلَّهِ عَاقِبَةُ الْأُمُورِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جنہیں ہم جب سرزمین کا حاکم بناتے ہیں تو نماز قائم کرتے ہیں اور زکوۃ دیتے ہیں اور بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں اور تمام امور کا انجام اللہ کے اختیار میں ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (41) میں اللہ کے دین کی مدد کرنے والوں کی صفت یہ بتائی گئی ہے کہ جب ان کے ہاتھوں میں حکومت آجاتی ہے تو نماز قائم کرتے ہیں، زکوۃ دیتے ہیں، بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں، آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ قیامت کے دن تمام امور میں عدل و انصاف کے ساتھ وہی فیصلہ کرے گا، اس لیے اس سے ہر حال میں ڈرتے رہنا چاہیے۔