هَٰذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ ۖ فَالَّذِينَ كَفَرُوا قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِيَابٌ مِّن نَّارٍ يُصَبُّ مِن فَوْقِ رُءُوسِهِمُ الْحَمِيمُ
یہ دونوں گروہ ایک دوسرے کے دشمن (١٢) ہیں، انہوں نے اپنے رب کے بارے میں جھگڑا کیا، پس جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ان کے لیے قیامت کے دن آگ کے کپڑے بنائے جائیں گے ان کے سروں کے اوپر سے کھولتا ہوا گرم پانی انڈیلا جائے گا۔
(12) آیت (17) میں جن مومنوں اور کافروں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے درمیان قیامت کے دن فیصلہ کرے گا، انہی کو اس آیت کریمہ میں دو فریق سے تعبیر کیا گیا ہے، ایک فریق مسلمان ہے اور دوسرا فریق گزشتہ پانچوں کافر جماعتوں پر مشتمل ہے، دونوں فریق دنیا میں اپنے رب اور اس کے دین و شریعت کے بارے میں جھگڑتے رہے اور ہر فریق نے دعوی کیا کہ وہ حق پر ہے جب قیامت آئے گی تو اللہ ان کے درمیان فیصلہ کرے گا کہ کون حق پر ہے، اور کون باطل پر۔