وَمِنَ النَّاسِ مَن يُجَادِلُ فِي اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَلَا هُدًى وَلَا كِتَابٍ مُّنِيرٍ
اور بعض لوگ اللہ کے بارے میں بغیر علم (٥) بغیر آسمانی ہدایت، اور بغیر کسی روشن کتاب کے جھگڑتے ہیں۔
(5) آیات (3، 4) میں ان جاہل گمراہوں کا حال بیان کیا گیا ہے جو خود تو علم نہیں رکھتے بلکہ دوسرے گمراہ کن علم کے دعویداروں کے پیچھے لگ جاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے بارے میں جھوٹی اور بے بنیاد باتیں کرتے ہیں، اس آیت کے بارے میں مفسرین لکھتے ہیں کہ یہ ابو جہل کے بارے میں نازل ہوئی تھی جو کفر اور کبر و نخوت کا مجسم نمونہ تھا اور لوگوں کو راہ حق سے دور رکھنے کی ہر کوشش کرتا تھا لیکن آیت کا مفہوم عام ہے اور کفر و بدعت کے تمام گمراہ کن سرغنوں کو شامل ہے جو اپنی خواہش کی اتباع میں اللہ اور رسول کے بارے میں ایسی باتیں کرتے ہیں جن کی عقل صحیح یا نقل صریح سے کوئی دلیل نہیں ملتی۔