وَلِسُلَيْمَانَ الرِّيحَ عَاصِفَةً تَجْرِي بِأَمْرِهِ إِلَى الْأَرْضِ الَّتِي بَارَكْنَا فِيهَا ۚ وَكُنَّا بِكُلِّ شَيْءٍ عَالِمِينَ
اور ہم نے تیز ہوا کو سلیمان کے تابع فرمان بنا دیا تھا وہ ان کے حکم سے اس سرزمین کی طرف چلتی تھی جس میں ہم نے برکت رکھی تھی، اور ہم ہر چیز کو جانتے تھے۔
اور سلیمان (علیہ السلام) کے لیے اللہ تعالیٰ نے ہوا کو مسخر کردیا تھا۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ تیز و تند ہوا ان کے تخت کو اڑائے پھرتی تھی۔ صبح کے وقت اس پر بیٹھ کر جہاد کے لیے ایک ماہ کی مسافت تک جاتے اور شام تک اپنے ملک (شام) واپس آجاتے۔ سورۃ سبا آیت (١٢) میں اللہ نے فرمایا ہے : ﴿ وَلِسُلَيْمَانَ الرِّيحَ غُدُوُّهَا شَهْرٌ وَرَوَاحُهَا شَهْرٌ﴾ اور ہم نے سلیمان کے لیے ہوا کو مسخر کردیا کہ صبح کی منزل اس کی مہینہ بھر کی ہوتی اور شام کی منزل بھی، یعنی صبح سے لے کر شام تک دو ماہ کی منزل طے کرتے تھے۔