سورة الأنبياء - آیت 7

وَمَا أَرْسَلْنَا قَبْلَكَ إِلَّا رِجَالًا نُّوحِي إِلَيْهِمْ ۖ فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّكْرِ إِن كُنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ہم نے آپ سے پہلے صرف مردوں کو رسول (٦) بنا کر بھیجا تھا جن پر ہم وحی نازل کرتے تھے، اگر تمہیں معلوم نہیں ہے تو اہل کتاب (یہود و نصاری) سے پوچھ لو۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(٦) آیت (٣) میں کفار مکہ کا یہ شبہ بیان کیا گیا ہے کہ انسان اللہ کا رسول نہیں ہوسکتا اس آیت میں اسی کا جواب دیا گیا ہے کہ آدم سے لے کر اب تک جتنے انبیا گزرے ہیں سبھی انسان ہی تھے، جن تک اللہ تعالیٰ بذریعہ وحی اپنا پیغام پہنچاتا تھا جن یہود و نصاری کو تم علم و فہم میں اپنے سے زیادہ سمجھتے ہو ان سے پوچھ لو، وہ بھی اس بات کی تصدیق کردیں گے۔ بعض حضرات نے اس آیت سے تقلید شخصی کے جواز پر استدلال کیا ہے جو صحیح نہیں ہے، اس لیے کہ یہاں’’ اھل الذکر‘‘کر سے مراد یہود و نصاری ہیں، اور اگر بالفرض اسے عام بھی مان لیا جائے تو مقصود قرآن و سنت کے نصوص پوچھنا ہے، نہ کہ کسی انسان کی رائے جسے قرآن وسنت سے بغیر دلیل مانگے مان لیا جاتا ہے۔ سورۃ النحل آیت (٤٣) کی تفسیر کے ضمن میں اس موضوع پر تفصیل سے لکھا جاچکا ہے۔