سورة طه - آیت 10
إِذْ رَأَىٰ نَارًا فَقَالَ لِأَهْلِهِ امْكُثُوا إِنِّي آنَسْتُ نَارًا لَّعَلِّي آتِيكُم مِّنْهَا بِقَبَسٍ أَوْ أَجِدُ عَلَى النَّارِ هُدًى
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
جب انہوں نے ایک آگ دیکھی تو اپنے بال بچوں سے کہا کہ تم لوگ ٹھہرو میں نے آگ دیکھی ہے شاید میں تمہارے لئے اس میں سے ایک چنگاری لے آؤں، یا آگ کے پاس راستے کا صحیح پتہ پاجاؤں۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
موسیٰ (علیہ السلام) مدین میں دس سال گزار کر اپنی بیوی کے ساتھ مصر کی طرف روانہ ہوئے، تو مصلحت الہی کے مطابق کوہ طور کے قریب راستہ کھو بیٹھے، موسم سرما کی سرد اور اندھیری رات تھی، انہیں روشنی اور آگ دونوں کی ضرورت تھی، کوہ طور کی طرف سے انہیں آگ کی روشنی نظر آئی تو اپنی بیوی سے بطور خوشخبری کہا کہ تم یہیں رکی رہو میں تمہارے لیے آگ لے کر آتا ہوں، شاید وہاں کوئی آدمی مل جائے جو ہماری رہنمائی کرے،