وَعُرِضُوا عَلَىٰ رَبِّكَ صَفًّا لَّقَدْ جِئْتُمُونَا كَمَا خَلَقْنَاكُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ ۚ بَلْ زَعَمْتُمْ أَلَّن نَّجْعَلَ لَكُم مَّوْعِدًا
اور سب آپ کے رب کے سامنے صف لگا کر پیش (٢٥) کیے جائیں گے (ہم کہیں گے کہ) تم لوگ ہمارے سامنے اسی طرح حاضر ہوگئے جس طرح ہم نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا تھا، بلکہ تم تو سمجھ رہے تھے کہ تمہارے دوبارہ زندہ کیے جانے کا ہم نے کوئی وقت مقرر نہیں کر رکھا ہے۔
(25) تمام حاضرین محشر اللہ کے سامنے صف باندھے کھڑے ہوں گے، اور اللہ تعالیٰ ان سے کہے گا کہ جس طرح ہم نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا تھا آج دوبارہ زندہ کر کے اپنے سامنے لا کھڑا کیا ہے، حالانکہ اے بعث بعد الموت کا انکار کرنے والو ! تم تو سمجھ رہے تھے کہ ہم نے تمہیں دوبارہ زندہ کرنے اور تمہارے حساب و کتاب اور جزا و سزا کا کوئی وقت نہیں مقرر کر رکھا ہے، اسی لیے دنیا میں اپنی من مانی کرتے رہے اور ہماری اطاعت و بندگی سے غافل رہے۔