هَٰؤُلَاءِ قَوْمُنَا اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ آلِهَةً ۖ لَّوْلَا يَأْتُونَ عَلَيْهِم بِسُلْطَانٍ بَيِّنٍ ۖ فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَىٰ عَلَى اللَّهِ كَذِبًا
ہماری اس قوم نے اللہ کے سوا دوسرے معبود (٨) بنا لیے ہیں تو ان کے معبود ہونے کی کوئی صریح دلیل کیوں پیش نہیں کرتے، پس اس سے بڑح کر ظالم کون ہوگا جو اللہ کے بارے میں جھوٹ بولتا ہے۔
(8) ان نوجوانوں نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم نے اللہ کے علاوہ دوسرے بہت سے معبودبنا لیے ہیں جن کی وہ پوجا کرتے ہیں، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا یہ عمل صحیح ہے تو انہیں اپنے دعوی کی صداقت پر واضح اور صریح دلیل پیش کرنی چاہیے، اس لیے کہ دین بغیر دلیل و حجت کے ثابت نہیں ہوتا ہے، پھر خود ہی مشرکوں کے دعوی کی تردید کرتے ہوئے کہا، واقعہ یہ ہے کہ غیروں کو اللہ کا شریک بنانا اللہ پر محض افترا پردازی ہے، کیونکہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے، اور جو اللہ پر افترا پردازی کرے گا اس سے بڑھ کر ظالم کوئی نہیں ہوگا۔