وَرَبَطْنَا عَلَىٰ قُلُوبِهِمْ إِذْ قَامُوا فَقَالُوا رَبُّنَا رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ لَن نَّدْعُوَ مِن دُونِهِ إِلَٰهًا ۖ لَّقَدْ قُلْنَا إِذًا شَطَطًا
اور ہم نے ان کے دلوں کو مضبوط (٧) رکھا جب وہ (دعوت حق کے لیے) کھڑے ہوئے اور کہا کہ ہمارا رب آسمانوں اور زمین کا رب ہے ہم اس کے سوا کسی دوسرے معبود کی ہرگز عبادت نہیں کریں گے، ورنہ ہم حقیقت سے دور کی بات کہیں گے۔
(7) اکثر مفسرین نے لکھا ہے کہ یہ نوجوان سردارن قوم کے بیٹے تھے، ایک دن بتوں کی پوجا کے لیے اپنے گھر والوں کے ساتھ نکلے، لیکن ان کی فطرت سلیم نے بت پرستی کا انکار کردیا، اور ایک اللہ کی عبادت کے عقیدہ پر اکٹھا ہوگئے، جب بادشاہ وقت کو ان کی خبر ہوئی تو انہیں اپنے دربار میں بلایا اور بتوں کی پرستش سے انکار کا سبب پوچھا، تو اللہ تعالیٰ نے انہیں استقامت عطا کی اور بادشاہ کے سامنے کھڑے ہو کر اس بات کا اعلان کیا کہ ہمارا رب تو وہ ہے جو آسمانوں اور زمین کا رب ہے اس لیے کسی حال میں بھی ہم اس کے علاوہ کسی کو اپنا معبود نہیں بنائیں گے، اگر ہم نے ایسا کیا تو اس سے بڑھ کر جھوٹ، بہتان اور اللہ پر افترا پردازی اور کوئی نہیں ہوگی۔