قُل لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الْإِنسُ وَالْجِنُّ عَلَىٰ أَن يَأْتُوا بِمِثْلِ هَٰذَا الْقُرْآنِ لَا يَأْتُونَ بِمِثْلِهِ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيرًا
آپ کہہ دیجیے کہ اگر تمام انس و جنس اکٹھا ہو کر اس قرآن (٥٦) جیسا لانے کی کوشش کریں گے تو اس جیسا نہیں لائیں گے، چاہے وہ ایک دوسرے کے مددگار بن جائیں۔
(56) ابن اسحاق، ابن جریر اور ابن ابی حاتم وغیرہم نے ابن عباس سے روایت کی ہے کہ کفار قریش نے رسول اللہ (ﷺ) سے کہا، اگر ہم چاہیں تو تمہارے قرآن جیسا کلام لاسکتے ہیں اور اس وقت تمہارا یہ دعوی باطل ہوجائے گا کہ یہ اللہ کا کلام ہے اور تمہاری نبوت کی صداقت کی دلیل ہے، تو اللہ تعالیٰ نے آپ کو حکم دیا، آپ ان سے کہہ دیجیے کہ اگر تمام انسان اور جن جمع ہو کر کوشش کریں کہ وہ قرآن جیسا کلام لے آئیں، تو وہ ایسا نہیں کرسکیں گے اس لیے کہ یہ اللہ کا کلام ہے جو اس نے بذریعہ وحی اپنے بندے اور رسول محمد (ﷺ) پر نازل کیا ہے۔ اور زمانہ گواہ ہے کہ چودہ صدی گزر گئی اور کوئی شخص قرآن جیسا کلام نہیں لاسکا۔