أَلَمْ يَرَوْا إِلَى الطَّيْرِ مُسَخَّرَاتٍ فِي جَوِّ السَّمَاءِ مَا يُمْسِكُهُنَّ إِلَّا اللَّهُ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
کیا ان لوگوں نے چڑیوں (٥٠) کو نہیں دیکھا جو فضائے آسمانی میں اللہ کی تابع فرمان ہیں، اللہ ہی انہیں (گرنے سے) روکے رکھتا ہے، بیشک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو اہل ایمان ہوتے ہیں۔
(50) اللہ تعالیٰ کی عظیم قدرت کی ایک دلیل چڑیوں کی تخلیق بھی ہے جو فضا میں بغیر کسی مادی سہارے کے اطمینان کے ساتھ ہر چہار طرف اڑتی رہتی ہیں وہ اللہ کی ذات جس نے ان کے اندر یہ قدرت ودیعت کی ہے اور جو انہیں فضا میں روکے رکھتی ہے، چڑیوں کے لیے اس کام کے لائق پر بنانا اور انہیں کھولنا اور بند کرنا سکھانا جیسے کوئی پانی میں تیرتا ہے، اور فضا اور ہوا کی اس طرح تسخیر میں یقینا اہل ایمان کے لیے بڑی نشانیاں ہیں، جن میں غور و فکر کر کے وہ اپنے خالق کی عظمت کا اعتراف کرتے ہیں اور صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں۔