وَمِن ثَمَرَاتِ النَّخِيلِ وَالْأَعْنَابِ تَتَّخِذُونَ مِنْهُ سَكَرًا وَرِزْقًا حَسَنًا ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ
اور کھجوروں (٤١) اور انگوروں کے پھلوں سے تم لوگ نشہ آور شراب اور کھانے کی عمدہ چیزیں تیار کرتے ہو، بیشک اس میں ایسے لوگوں کے لیے نشانی ہے جو عقل سے کام لیتے ہیں۔
(41) اور اللہ تعالیٰ نے اپنی عظیم قدرت کے ذریعہ کھجور اور اور انگور کے پھل پیدا کیے ہیں جن کے رس سے شراب اور کھانے کی دیگر عمدہ چیزیں بنتی ہیں، مثلا پھل، کھجور کا رس، کشمش اور سرکہ وغیرہ، جمہور مفسرین کے نزدیک یہاں سکر سے مراد شراب ہے اور یہ آیت شراب حرام ہونے سے پہلے نازل ہوئی تھی، ایک دوسرا قول یہ ہے کہ سکر سے مراد میٹھا اور حلال رس ہے، جسے اگر چھوڑ دیا جائے تو نشہ آور بن کر حرام ہوجاتا ہے، یقینا ان باتوں میں عقل والوں کے لیے بڑی نشانی ہے، جو اللہ تعالیٰ کی قدرت، اس کے علم اور اس کے رحم و کرم پر دلالت کرتی ہیں اور انسان کو دعوت دیتی ہیں کہ وہ صرف اسی کی عبادت کرے۔