سورة ھود - آیت 60

وَأُتْبِعُوا فِي هَٰذِهِ الدُّنْيَا لَعْنَةً وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ أَلَا إِنَّ عَادًا كَفَرُوا رَبَّهُمْ ۗ أَلَا بُعْدًا لِّعَادٍ قَوْمِ هُودٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اس دنیا میں ان کے پیچھے لعنت (٤٧) لگا دی گئی (یعنی ان کے بعد آنے والے انبیاء نے ان پر لعنت بھیجی) اور آخرت کے دن بھی ان پر لعنت بھیجی جائے گی، آگاہ رہیے کہ قوم عاد نے اپنے رب کا انکار کردیا تھا، آگاہ رہیے کہ ہود کی قوم، عاد کے لیے رحمت سے دوری لکھ دی گئی۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(47) اور چونکہ انہوں نے اپنے متکبر و مغرور سرداروں کی پیروی میں کفر و شرک کی راہ اختیار کی تھی، اس لئیے اللہ تعالیٰ نے بطور سزا ان پر اس دنیا میں لعنت بھیج دی، اور آخرت میں بھی دائمی لعنت کے طور پر جہنم کے سپرد کردیے جائیں گے، گویا لعنت اور اللہ کی رحمت سے دوری ان کے لیے ہر حال میں لازم ہوگئی، اللہ تعالیٰ نے ان پر لعنت بھیج دینے کا سبب بیان کرتے ہوئے دوبارہ فرمایا کہ یہ سب کچھ اس لیے ہوا کہ انہوں نے اپنے رب کا انکار کردیا تھا، اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے ان پر ہمیشہ کے لیے ہلاکت و بربادی کی بددعا بھیج دی، مفسرین نے لکھا ہے کہ یہ آیت خبر دیتی ہے کہ اللہ تعالیٰ قوم عاد سے غایت درجہ غضبناک تھا، اور ان سے اس کی نفرت انتہا کو پہنچ گئی تھی۔