سورة ھود - آیت 41
وَقَالَ ارْكَبُوا فِيهَا بِسْمِ اللَّهِ مَجْرَاهَا وَمُرْسَاهَا ۚ إِنَّ رَبِّي لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور نوح نے کہا کہ تم لوگ اس کشتی میں سوار ہوجا (٢٩) اس کا چلنا اور رکنا اللہ کے نام سے ہے، بیشک میرا رب بڑا مغفرت کرنے والا بڑا رحم کرنے والا ہے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(29) نوح (علیہ السلام) نے جب طوفان کو امڈتے دیکھا تو اپنے مسلمان ساتھیوں سے کہا کہ کشتی میں سوار ہوجاؤ، یہ اللہ کے نام سے چلے گی اور اسی کے نام سے اس کی مرضی کے مطابق رکے گی، بیشک میرا رب مغفرت کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے، وہ ہمیں ضرور اس طوفان سے نجات دے گا۔ علماء نے اسی آیت سے استدلال کرتے ہوئے کشتی یا جانور پر سوار ہوتے وقت بسم اللہ کہنے کو مستحب کہا ہے، نبی کریم (ﷺ) کی سنت سے بھی اس کی تائید ہوتی ہے۔