أَمْ كُنتُمْ شُهَدَاءَ إِذْ حَضَرَ يَعْقُوبَ الْمَوْتُ إِذْ قَالَ لِبَنِيهِ مَا تَعْبُدُونَ مِن بَعْدِي قَالُوا نَعْبُدُ إِلَٰهَكَ وَإِلَٰهَ آبَائِكَ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ إِلَٰهًا وَاحِدًا وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ
کیا جب یعقوب (195) کی موت قریب تھی تو تم لوگ وہاں موجود تھے؟ جب اس نے اپنے بیٹوں سے پوچھا کہ میرے بعد تم لوگ کس کی عبادت کرو گے؟ انہوں نے کہا کہ ہم آپ اور آپ کے آباء ابراہیم، اسماعیل اور اسحاق کے معبود، ایک اللہ کی عبادت کریں گے، اور ہم اسی (ایک اللہ) کے اطاعت گذار ہیں
یہود و نصاری پر حجت تمام کرنے کے لیے یعقوب (علیہ السلام) کی وصیت بیان کی گئی ہے کہ انہوں نے بھی اپنے بیٹوں کو مرنے سے پہلے (دین اسلام) پر چلنے کی وصیت کی تھی۔ صحیح بخاری میں ابوہریرہ (رض) کی روایت ہے، رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے فرمایا (الانبیاء اخوۃ لعلات، امہاتہم شتی، ود ینہم واحد) انبیائے کرام آپس میں علاقتی بھائی ہیں ان کی مائیں مختلف ہیں اور ان کا دین ایک ہے۔