فَإِن تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِيَ اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ ۖ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ
اگر اس کے بعد بھی منہ پھیر لیتے ہیں تو آپ کہیے کہ میرے لیے اللہ کافی ہے، اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے، میں نے اسی پر توکل کیا ہے اور وہ عرش عظیم کا مالک ہے۔
آیت (129) میں نبی کریم کو مخاطب کر کے اللہ نے فرمایا کہ آپ کی ان تمام خوبیوں کے باوجود اگر عرب کے لوگ آپ کی دعوت کو قبول نہ کریں، تو آپ کہہ دیجیے کہ میں تمہارے کرتوتوں سے بری ہوں، اور اپنا اور تمہارا معاملہ اللہ کے حوالے کرتا ہوں، جو ہر حال میں میرے لیے کافی ہے۔ سنن ابی داؤد میں بسند صحیح ابو دردا سے (موقوفا) روایت ہے کہ جو آدمی ہر دن صبح و شام حسبی اللہ علیہ توکلت وھو رب العرش العظیم سات بار پڑھ لیا کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کی تمام مشکلات کو آسان کردے گا اور اس کی حاجتوں کو پوری کرے گا۔