وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۚ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ ۚ أُولَٰئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللَّهُ ۗ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
اور مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے مددگار (54) ہوتے ہیں، بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں، اور نماز قائم کرتے ہیں، اور زکاۃ دیتے ہیں، اور اللہ اور اس کے رسول کی بات مانتے ہیں، اللہ انہی لوگوں پر رحم کرے گا، بے شک اللہ زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے
54۔ آیت 67 میں منافقین اور منافقات کی مذموم صفات بیان کرنے کے بعد اب یہاں مؤمنین اور مؤمنات کی صفات حمیدہ بیان کی جا رہی ہیں کہ وہ ایک دوسرے سے دل سے محبت کرتے ہیں، اسلیے کہ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانے کا یہی تقاضا ہے، لوگوں کو بھلائی کا حکم دیتے ہیں، جس میں سر فہرست توحید باری تعالیٰ اور صرف اسی کی عبادت کی دعوت دینی ہے۔ اور برائی سے روکتے ہیں، اور ذکر الٰہی میں مشغول رہنے کے لیے نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ اور منافقوں کی طرح اپنے ہاتھوں کو سمیٹے نہیں رہتے، بلکہ اگر اللہ مال دیتا ہے تو اس کی زکاۃ ادا کرتے ہیں، اور راہ سرکشی نہیں اختیار کرتے ہیں بلکہ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں۔ اور ان خوبیوں کی وجہ سے دنیا میں ان پر اللہ کی رحمت نازل ہوتی ہے۔