وَمَا مَنَعَهُمْ أَن تُقْبَلَ مِنْهُمْ نَفَقَاتُهُمْ إِلَّا أَنَّهُمْ كَفَرُوا بِاللَّهِ وَبِرَسُولِهِ وَلَا يَأْتُونَ الصَّلَاةَ إِلَّا وَهُمْ كُسَالَىٰ وَلَا يُنفِقُونَ إِلَّا وَهُمْ كَارِهُونَ
اور اللہ کی راہ میں ان کے خرچ کیے ہوئے اموال صرف اس لیے قبول نہیں کیے جاتے ہیں کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کا انکار کردیا ہے، اور نماز کے لیے آتے بھی ہیں تو کاہلی اور سستی کے ساتھ اور اللہ کی راہ میں خرچ بھی کرتے ہیں تو دل سے نہ چاہتے ہوئے
اس سبب کی مزید توضیح آیت 54 میں کردی گئی کہ اللہ کی راہ میں ان کا خرچ کرنا اس لیے قابل قبول نہیں کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کے منکر ہیں، نماز کو بہت بڑا بوجھ سمجھتے ہیں، اور اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کو جرمانہ سمجھتے ہیں۔ نسائی نے ابو امامہ (رض) سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا ہے، اللہ اسی عمل کو قبول کرتا ہے جو اللہ کے لیے خالص ہو اور اسی کی رضا حاصل کرنے کے لیے کیا گیا ہو، اور سورۃ مائدہ میں اللہ نے فرمایا ہے ، کہ اللہ صرف تقوی والوں کا عمل قبول کرتا ہے۔