سورة التوبہ - آیت 43

عَفَا اللَّهُ عَنكَ لِمَ أَذِنتَ لَهُمْ حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَكَ الَّذِينَ صَدَقُوا وَتَعْلَمَ الْكَاذِبِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اللہ آپ کو معاف کرے، آپ نے انہیں (گھروں میں رہ جانے کی) اجازت (35) کیوں دے دی، تاکہ سچے لوگ آپ کے سامنے ظاہر ہوجاتے اور جھوٹوں کو بھی آپ جان جاتے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(35) نبی کریم (ﷺ) کو محبت بھرے انداز میں عتاب ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو معاف کرے، آپ نے انہیں اجازت نہ دی ہوتی ہو اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ جھوٹوں کا پول کھل جاتا اور سچوں کا پتہ چل جاتا اس لیے کہ مجاہد کے قول کے مطابق یہ آیت ایسے ہی لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی تھی جنہوں نے کہا تھا کہ ہم محمد سے اجازت مانگیں گے اگر مل گئی توبہتر ہے ورنہ پھر بھی نہیں جائیں گے۔