سَأَصْرِفُ عَنْ آيَاتِيَ الَّذِينَ يَتَكَبَّرُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَإِن يَرَوْا كُلَّ آيَةٍ لَّا يُؤْمِنُوا بِهَا وَإِن يَرَوْا سَبِيلَ الرُّشْدِ لَا يَتَّخِذُوهُ سَبِيلًا وَإِن يَرَوْا سَبِيلَ الْغَيِّ يَتَّخِذُوهُ سَبِيلًا ۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَكَانُوا عَنْهَا غَافِلِينَ
میں جلد ہی اپنی آیتوں میں غو و فکر کرنے سے ان لوگوں کے دلوں کو پھیر دوں گا جو زمین میں ناحق تکبر (78) کرتے ہیں، اور اگر وہ لوگ ہر ایک نشانی کو دیکھ لیں گے پھر بھی ان پر ایمان نہیں لائیں گے، اور اگر وہ ہدایت کا راستہ دیکھ لیں گے تب بھی اسے اختیار نہیں کریں گے، اور اگر گمراہی کی راہ دیکھ لیں گے تو اس پر چل پڑیں گے، یہ اس لیے کہ انہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا، اور ان کی طرف سے یکسر غافل رہے
(78) اللہ کے نزدیک کبر وغرور سے بد ترین کوئی صفت نہیں، اسی لیے اس کا انجام بھی بدترین بتایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ متکبر کے دل کی روشنی چھن لیتا ہے، وہ تمام دلائل وبراہین دیکھنے کے باوجود اللہ تعالیٰ کی کبریائی اور اس کی عظمت پر ایمان نہیں لاتا، اس کی شریعت پر عمل پیرا نہیں ہوتا، حق کا راستہ روز روشن کی طرح واضح ہونے کا باوجود اسے اختیار نہیں کرتا، اور ہر گمراہی کی طرف تیزی کے ساتھ لپکتا ہے۔