وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ وَقَفَّيْنَا مِن بَعْدِهِ بِالرُّسُلِ ۖ وَآتَيْنَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ الْبَيِّنَاتِ وَأَيَّدْنَاهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ ۗ أَفَكُلَّمَا جَاءَكُمْ رَسُولٌ بِمَا لَا تَهْوَىٰ أَنفُسُكُمُ اسْتَكْبَرْتُمْ فَفَرِيقًا كَذَّبْتُمْ وَفَرِيقًا تَقْتُلُونَ
اور ہم نے موسیٰ کو کتاب (١٣٧) دی، اور ان کے بعد دیگر رسولوں کو بھیجا، اور عیسیٰ ابن مریم کو معجزے (١٣٨) دئے، اور روح القدس (١٣٩) (جبرئیل) کے ذریعہ ان کی تائید کی کیا ایسا نہیں ہے کہ جب بھی کوئی رسول ایسا حکم لے کر آیا جو تمہاری خواہشِ نفس کے مطابق نہ تھا، تو تم نے استکابر سے کام لیا، پھر تم نے (انبیاء) کی ایک جماعت کو جھٹلایا، اور ایک دوسری جماعت کو قتل کیا
[١٠٠] بنی اسرائیل کی طرف مبعوث ہونے والے انبیاء :۔ ان میں سے جن انبیاء و رسل کا نام قرآن میں آیا ہے وہ یہ ہیں۔ (بہ ترتیب زمانی) ہارون، ذی الکفل، الیاس الیسع، داؤد، سلیمان، لقمان، (اختلافی) عزیر، یونس، زکریا۔ یحییٰ اور عیسیٰ علیہم السلام جنہیں سریانی زبان میں یسوع کہتے ہیں۔ [١٠١] معجزات سیدنا عیسیٰ:۔ عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے حکم سے مردوں کو زندہ کرتے تھے۔ کوڑھی اور اندھے کو فقط ہاتھ لگا کر تندرست کردیتے تھے۔ مٹی کا پرندہ بنا کر اس میں پھونک مارتے تو وہ اڑنے لگتا تھا اور آپ لوگوں کو یہ بھی بتا دیتے تھے کہ وہ کیا کچھ کھا کر آئے ہیں اور کیا کچھ گھر میں چھوڑ کر آئے ہیں اور ان تمام کاموں میں روح القدس یعنی جبریل علیہ السلام کی تائید آپ کے شامل حال رہتی تھی۔ [١٠٢] یہود اور انبیاء کا قتل :۔ جیسے ان لوگوں نے سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کو بھی جھٹلایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اور سیدنا زکریا اور سیدنا یحییٰ علیہما السلام کو قتل کردیا۔ سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کو مروا ڈالنے کے درپے ہوچکے تھے۔ مگر اللہ تعالیٰ نے اپنی خاص مہربانی سے انہیں اوپر اپنے ہاں اٹھا لیا۔