سورة التين - آیت 7

فَمَا يُكَذِّبُكَ بَعْدُ بِالدِّينِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پس اے انسان ! یہ سب باتیں جاننے کے بعد کون سی چیز تمہیں روز جزا کی تکذیب (٢) کی دعوت دیتی ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٨] یعنی یہ بات تو ہر ایک کے مشاہدہ میں آرہی ہے کہ بنی نوع انسان دو گروہوں میں بٹی ہوئی ہے اس کی اکثریت اسفل السافلین کی پستیوں میں گری ہے اور کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جنہوں نے احسن تقویم پر ہونے کے تقاضے پورے کیے۔ کیا یہ دونوں گروہ ایک جیسے ہوسکتے ہیں یا ان کے اعمال کے نتائج ایک ہی جیسے ہوسکتے ہیں؟ پھر کیا اس بات سے انکار کی گنجائش باقی رہ جاتی ہے کہ اچھے عمل کرنے والوں کو اچھا بدلہ دیا جانا چاہیے یا بدکردار لوگوں کو ان کے اعمال کی پوری پوری سزا دی جانی چاہیے؟ اور یہی چیز نظریہ آخرت ہے۔