سورة البروج - آیت 15

ذُو الْعَرْشِ الْمَجِيدُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

وہ عرش والا، بڑی عظمت والا ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٠] عرش کا مالک ہونے سے مراد پوری کائنات کا مالک ہونا ہے اس لیے کہ اس کا عرش پوری کائنات کو محیط ہے اور مجید بمعنی شان و شوکت میں بڑا کہہ کر انسان کو اس بات پر متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایسی ہستی کے مقابلہ میں گستاخانہ رویہ چھوڑ دے ورنہ اسے اس کا بہت برا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔