سورة عبس - آیت 12

فَمَن شَاءَ ذَكَرَهُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

تو جو چاہے اس سے فائدہ اٹھائے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٧] ذَکَرَہ، کا معنی یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جو چاہے اس سے نصیحت حاصل کرے اور یہ بھی کہ جو شخص چاہے قرآن کی نصیحت کی باتوں کا بار بار تذکرہ کرتا رہے اور یہ بھی کہ قرآن کو زبانی یاد کرلے۔ غرض قرآن کو پڑھنا، اس کی نصیحت پر عمل کرنا اور اسے زبانی یاد کرنا سب بڑے اجر و ثواب کے کام ہیں۔ جیسا کہ درج ذیل حدیث سے واضح ہے۔ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو شخص قرآن پڑھتا ہے اور وہ اس کا حافظ ہے وہ (قیامت کے دن) لکھنے والے معزز فرشتوں کے ساتھ ہوگا۔ اور جو قرآن کو اٹک اٹک کر پڑھتا ہے اور پڑھنا اسے مشکل ہوتا ہے اس کے لیے دہرا اجر ہے۔ (بخاری۔ کتاب التفسیر)