سورة النازعات - آیت 36
وَبُرِّزَتِ الْجَحِيمُ لِمَن يَرَىٰ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور جہنم دیکھنے والوں کے سامنے کردی جائے گی
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٢٦] بُرّزَت : بَرَزَ بمعنی کسی چیز کا نکل کر کھلے میدان میں آجانا۔ سامنے آنا۔ گم نامی اور پوشیدگی کے بعد ظاہر ہونا۔ اور برز کے معنی فضا اور کھلا میدان اور دعوت مبارزت بمعنی کسی شخص کا میدان جنگ میں آگے بڑھ کر دشمن کے کسی آدمی کو مقابلہ کے لیے للکارنا ہے اور برز بمعنی کسی چھپی ہوئی چیز کو نکال کر سامنے کھلے میدان میں لے آنا۔ یعنی اس دن جہنم کو سب لوگوں کے سامنے لے آیا جائے گا خواہ وہ نیک لوگ ہوں یا بدکردار۔ اسی مضمون کو ایک دوسرے مقام پر یوں بیان فرمایا : ﴿ وَاِنْ مِّنْکُمْ اِلَّا وَارِدُہَا ﴾یعنی تم میں سے ہر شخص جہنم پر پہنچنے والا ہے۔