سورة الإنسان - آیت 25

وَاذْكُرِ اسْمَ رَبِّكَ بُكْرَةً وَأَصِيلًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اپنے رب کا نام صبح وشام لیتے رہیے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٩] نمازوں کے اوقات :۔ اس صبر اور برداشت کے لیے جو قوت درکار ہے۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اللہ کے ذکر اور اس پر توکل کرنے سے حاصل ہوگی۔ لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر وقت اللہ کو یاد کیا کیجیے۔ واضح رہے کہ اگرچہ پنج وقتہ نماز شب معراج میں فرض ہوئی تھی اور ہر نماز میں رکعات کی تعداد اور نماز کی دوسری جزئیات بتائی گئی تھیں۔ تاہم اس سے پہلے بھی نمازوں کے اوقات تقریباً وہی تھے مثلاً اس آیت میں ﴿بُکْرَۃً وَّاَصِیْلًا ﴾ کے الفاظ آئے ہیں۔ بکرہ سے مراد پہلے پہر یا صبح کی نماز ہے اور اصیلا زوال آفتاب سے غروب آفتاب کے وقت کو کہتے ہیں یہ ظہر اور عصر کی نمازیں ہوئیں۔ اور اس سے اگلی آیت میں رات سے مراد شام اور عشاء کی نمازیں ہیں۔ اور لَیْلاً طَوِیْلاً سے مراد تہجد کی نماز ہے۔ جو آپ پر فرض تھی۔