سورة الإنسان - آیت 19

وَيَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُونَ إِذَا رَأَيْتَهُمْ حَسِبْتَهُمْ لُؤْلُؤًا مَّنثُورًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ان کی خدمت کے لئے ہمیشہ نابالغ رہن والے (10) گھومتے رہیں گے۔ آپ جب انہیں دیکھئے گا تو انہیں بکھیرے ہوئے موتی کے دانے سمجھئے گا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢١] ﴿ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَ﴾ کا ایک مطلب تو ترجمہ سے واضح ہے۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ وہ لڑکے اہل جنت کے پاس ہمیشہ موجود رہیں گے۔ کبھی غیر حاضر نہ ہوں گے۔ [٢٢] یعنی ان لڑکوں کا حسن و جمال، ان کی پاکیزگی اور نظافت، ان کی آب و تاب اور ان کے ہمہ وقت ادھر ادھر پھرنے سے یوں معلوم ہوگا کہ یہ خوبصورت موتی ہیں جو ادھر ادھر بکھیر دیئے گئے ہیں۔