ثُمَّ أَوْلَىٰ لَكَ فَأَوْلَىٰ
پھر تیرے لئے خرابی ہے
[١٩] ابو جہل کا شیخی بگھارنا اور متکبرانہ چال :۔ آیت نمبر ٣١ سے ٣٥ تک کافروں کے ایک اور سردار کا کردار بغیر نام لیے پیش کیا گیا ہے یہ کردار ابو جہل تھا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے یہ آیات پڑھ کر سنائیں تو بدبخت کہنے لگا : محمد ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) !) مجھ کو کیا ڈراتے ہو، میرا نہ تم کچھ بگاڑ سکتے ہو اور نہ تمہارا پروردگار کچھ بگاڑ سکتا ہے۔ بخدا اس وادی میں میری عزت سب سے زیادہ ہے اور میری محفل سب سے بڑی ہے۔ واضح رہے کہ ولید بن مغیرہ کے بعد یہی ابو جہل قریشیوں کا بڑا سردار اور سپہ سالار مقرر ہوا تھا۔ قرآن کی آیات سن کر انہیں جھٹلا دیا پھر متکبرانہ انداز سے منہ موڑ کر اپنے گھر کی طرف روانہ ہوگیا۔ ضمناً آیت ٣١ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اللہ کی آیات کو سچا سمجھنے کی سب سے پہلی اور اہم علامت نماز کی ادائیگی ہے۔