سورة الجن - آیت 7
وَأَنَّهُمْ ظَنُّوا كَمَا ظَنَنتُمْ أَن لَّن يَبْعَثَ اللَّهُ أَحَدًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور یہ کہ انہوں نے بھی گمان (٤) کرلیا تھا، جیسا تم نے گمان کرلیا تھا کہ اللہ کسی کو دوبارہ زندہ کرکے نہیں اٹھائے گا، یا کسی کو اپنا رسول بنا کر نہیں بھیجے گا
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٦] یہ ذومعنی فقرہ ہے اس کا ایک مطلب تو وہی ہے جو ترجمہ میں مذکور ہے اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ اللہ کسی کو رسول بنا کر نہیں بھیجے گا۔ گویا جس طرح انسانوں میں ایسے لوگ موجود ہیں جو رسالت اور آخرت دونوں کے منکر ہیں اسی طرح جنوں میں بھی ایسے لوگ موجود تھے۔ جب جنوں نے قرآن سن کر معلوم کیا کہ ان کے یہ دونوں عقیدے غلط تھے۔ چنانچہ ان عقائد سے دستبردار ہو کر وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت پر ایمان لے آئے۔