سورة المعارج - آیت 19
إِنَّ الْإِنسَانَ خُلِقَ هَلُوعًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
بے شک آدمی جزع فزع کرنے والا اور حریص پیدا کیا گیا ہے
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[١٢] ھلوعا کا لغوی مفہوم :۔ ھَلُوْعًا بمعنی بے قرار، بے ثبات، ایک حالت پر قائم نہ رہنے والا۔ حالات کی تبدیلی کا فوراً اثر قبول کرلینے والا۔ یعنی انسان فطری طور پر ایسا ہی پیدا ہوا ہے۔ یہ کیفیت ایک عام دنیا دار انسان یا انسانوں کی اکثریت کی ہے۔ اور جو لوگ ایمان لا کر اپنی اصلاح کرلیتے ہیں ان کے دل کی یہ کیفیت نہیں رہتی ان کے دل میں صبر و سکون اور ٹھہراؤ پیدا ہوجاتا ہے۔