وَلَمْ أَدْرِ مَا حِسَابِيَهْ
اور مجھے معلوم نہ ہوتا کہ میرا حساب کیا ہے
[١٧] بائیں ہاتھ میں اعمال نامہ ملنے والے کی حسرت ویاس :۔ جس طرح مومن کو مرنے کے ساتھ ہی ایسے واضح اشارات ملنے لگتے ہیں کہ اس کا انجام کیسا ہونے والا ہے اسی طرح اللہ کے منکروں کو بھی موت کے ساتھ ہی اپنا انجام معلوم ہونے لگتا ہے۔ جب اسے اس کا اعمال نامہ اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ نہایت حسرت و یاس سے کہے گا کہ کاش مجھے میرے عملوں کی سزا اعمال نامہ دیئے بغیر ہی دے دی جاتی۔ اور اس طرح سب لوگوں کے سامنے میری رسوائی نہ ہوتی۔ اور حقیقت یہ ہے کہ مجھے یہ یقین ہی نہیں آرہا تھا کہ میرا نامہ اعمال اس قدر احتیاط کے ساتھ محفوظ کیا جارہا ہے کیا اچھا تھا کہ مرنے کے ساتھ ہی میرا سارا قصہ پاک ہوجاتا نہ دوبارہ زندگی ملتی نہ یہ دن دیکھنا نصیب ہوتا۔ آج میرے لیے یہ بھی ممکن نہیں کہ میں اپنا دنیا میں چھوڑا ہوا مال بطور فدیہ دے کر اپنی گلو خلاصی کراسکوں۔