سورة القلم - آیت 49

لَّوْلَا أَن تَدَارَكَهُ نِعْمَةٌ مِّن رَّبِّهِ لَنُبِذَ بِالْعَرَاءِ وَهُوَ مَذْمُومٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اگر ان کے رب کا فضل ان کو جانہ لیتا توہ چیٹل میدان میں پھینک دئیے جاتے، اس حال میں کہ وہ قابل ملامت ہوتے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٦] مچھلی نے آپ کو اپنی غذا نہیں بنایا۔ بلکہ بالکل صحیح وسالم برلب ساحل ایک چٹیل میدان میں اگل دیا۔ یہ نتیجہ تھا آپ کی اس دعا کا جو وہ مچھلی کے پیٹ میں کرتے رہے۔ گویا آپ کی وہ دعا مستجاب ہوگئی اور آپ کو دوبارہ زندگی مل گئی۔ اللہ تعالیٰ نے ایسے اسباب بھی مہیا فرما دیئے کہ چند ہی دنوں میں آپ کی کمزوری دور ہوگئی اور صحت بحال ہوگئی۔ اور یہ اللہ تعالیٰ کی مزید مہربانی اور اس کا فضل تھا۔