سورة القلم - آیت 3
وَإِنَّ لَكَ لَأَجْرًا غَيْرَ مَمْنُونٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور بے شک آپ کے لئے کبھی نہ ختم ہونے والا اجر ہے
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٤] یعنی اگر یہ لوگ آپ کو دیوانہ کہتے ہیں تو اس سے آپ غمگین اور ملول نہ ہوں۔ اللہ اس کے عوض آپ کو اتنا اجر عطا فرماوے گا جو لامتناہی، غیر محدود اور غیر منقطع ہے اور اس کے تسلسل میں کبھی فرق نہ آئے گا۔ اس اجر سے مراد دنیا کی زندگی میں بھی ایسا اجر ہوسکتا ہے جو فی الواقع آپ کو عطا کردیا گیا تھا اور اخروی اجر تو بہرحال یقینی ہے۔ غور فرمائیے کہ کسی دیوانے یا پاگل کا مستقبل بھی ایسا شاندار ہوسکتا ہے۔ پھر جس کا رتبہ اللہ کے ہاں اتنا بڑا ہو اسے چند احمقوں کے دیوانہ کہنے کی پروا نہ کرنا چاہیے۔