سورة الحديد - آیت 1

سَبَّحَ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہیں، سب اللہ کی تسبیح (١) بیان کرتے ہیں، اور وہ زبردست حکمتوں والا ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١] ہر چیز کی تسبیح کا مفہوم :۔ اللہ تعالیٰ کی تسبیح زبان حال سے بھی ہوسکتی ہے اور قال سے بھی۔ زبان حال سے اللہ تعالیٰ کی تسبیح یہ ہے کہ کائنات کی ایک ایک چیز خواہ وہ جمادات سے تعلق رکھتی ہو یا نباتات سے یا حیوانات سے اپنی تخلیق اور طریق کار سے واضح طور پر یہ ثبوت فراہم کر رہی ہے کہ اس کا خالق ہر قسم کے عیوب و نقائص سے پاک ہے اور اس نے جو چیز بھی پیدا کی اور بنائی کمال حکمت سے بنائی اور جس مقصد کے لیے بنائی گئی وہ اپنا مقصد پورا کر رہی ہے اور جو تسبیح یہ چیزیں زبان قال سے کر رہی ہیں وہ ہم سمجھ نہیں سکتے۔ (١٧: ٤٤) [٢] چونکہ وہ ہر چیز کا خالق ہے۔ لہٰذا اس پر پورا پورا تصرف اور اختیار بھی رکھتا ہے اور ہر چیز کو جس مقصد کے لیے اس نے بنایا ہے اس سے وہ کام لے رہا ہے۔ اس قدر بے پناہ اور ہمہ گیر قوت اور غلبہ کے باوجود اس نے کبھی اس قوت کا غلط استعمال نہیں کیا بلکہ جو چیز بھی بنائی اس میں کئی حکمتیں مضمر ہوتی ہیں۔ خواہ وہ انسان کے علم میں آچکی ہوں یا نہ آئی ہوں اور وہ ہمیشہ اپنی تخلیق کا مقصد پورا کرتی اور مثبت نتائج پیدا کرتی ہے اور یہی بات اللہ تعالیٰ کی کمال حکمت پر دلیل ہے۔