سورة الواقعة - آیت 64

أَأَنتُمْ تَزْرَعُونَهُ أَمْ نَحْنُ الزَّارِعُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اسے پودے کی شکل میں تم اگاتے ہو، یا اسے ہم اگانے والے ہیں

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٣٠] زمین کے پیٹ میں بیج کے تخلیقی مراحل یعنی تمہارا کام صرف زمین میں بیج ڈالنا ہے پھر اس کے بعد زمین کی تاریکیوں میں اس بیج پر جو تخلیقی مراحل آتے ہیں یا جو تغیرات واقع ہوتے ہیں ان کا نہ تمہیں علم ہے اور نہ ان میں کچھ تمہارا عمل دخل ہے۔ دانہ سے نازک سی کونپل کیسے بنتی ہے؟ پھر اس نازک سی کونپل میں اتنا زور کہاں سے آتا ہے کہ وہ زمین کو پھاڑ کر باہر نکل آتی ہے بیج بے جان اور مردہ تھا۔ اس سے جاندار نباتات پیدا ہوگئی جو پھلتی پھولتی اور بڑھتی ہے اور تمہارے لیے رزق کا سامان مہیا کرتی ہے اب دیکھئے لاکھوں کی تعداد میں مردہ بیج زمین کے پیٹ میں دفن کیے جاتے ہیں۔ پھر اسی زمین کے قبرستان سے وہی مردہ بیج نئی زندگی اور نئی آن بان سے تمہارے سامنے پیدا ہو رہے ہیں پھر بھی تمہیں اس بات میں شک ہے کہ تم زمین میں دفن ہونے کے بعد دوبارہ پیدا کیے اور زمین سے نکالنے نہیں جاسکتے؟