سورة الرحمن - آیت 6
وَالنَّجْمُ وَالشَّجَرُ يَسْجُدَانِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور بیل بوٹے اور درخت (٤) اپنے رب کو سجدہ کرتے ہیں
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٥] نجم کے معنی ستارا بھی ہے اور بے تنا درخت بھی جس میں جھاڑ جھنکار، جڑی بوٹیاں، بیلیں اور بے تنہ پودے سب شامل ہیں اور یہاں یہ دوسرا معنی ہی زیادہ مناسبت رکھتا ہے اور سجدہ ریز ہونے سے مراد یہ ہے کہ اللہ نے جو طبعی قوانین ان کے لیے مقرر کردیئے ہیں ان سے سرتابی نہیں کرتے اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ فی الواقع اللہ کو سجدہ کر رہے ہوں۔ لیکن انسان اس کیفیت اور ماہیت کو سمجھنے سے قاصر ہو۔ نیز انسان ان سے جو بھی فائدہ اٹھانا چاہے وہ اس میں رکاوٹ نہیں بنتے۔