سورة النجم - آیت 11
مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَىٰ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
رسول اللہ نے جو کچھ دیکھا (٦) ان کے دل نے اس کی تکذیب نہیں کی
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٧] جو کچھ آنکھ نے دیکھا وہ یہ تھا کہ اس نے جبریل کو اپنی اصلی شکل میں دیکھا۔ دن کی روشنی میں دیکھا، تاریکی میں نہیں دیکھا، نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عالم بیداری میں دیکھا، نیند یا نیم خوابی یا اونگھ کی حالت میں نہیں دیکھا۔ لہٰذا دل نے پورے وثوق سے اس بات کی تائید کردی کہ واقعی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس جبریل فرشتہ کو ہی دیکھا تھا جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی لاتا ہے اور اس مسئلہ میں کوئی شک و شبہ نہ رہا تھا۔