سورة النجم - آیت 10
فَأَوْحَىٰ إِلَىٰ عَبْدِهِ مَا أَوْحَىٰ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
تب اس نے اللہ کے بندے پر وہ وحی (٥) نازل کی جو اس نے (اس وقت) نازل کی
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٦] آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سیدنا جبرئیل کو اپنی اصلی شکل میں دیکھنے کی تائید اس حدیث سے بھی ہوتی ہے : سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ﴿ فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ فَأَوْحَىٰ إِلَىٰ عَبْدِهِ مَا أَوْحَىٰ ﴾ سے یہ مراد ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جبرئیل کو (ان کی اصلی شکل میں) دیکھا ان کے چھ سو بازو (پر) تھے۔ (بخاری، کتاب التفسیر) اور یہ وحی غالباً سورۃ مدثر کی وہی آیات ہیں جن کا اوپر ذکر ہوا۔ یہ وحی اللہ تعالیٰ نے اپنے بندے پر جبرئیل کے واسطہ سے کی تھی۔